رساله تجديد الاسلام (أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَﷺ)

انڈکس رسالة التجديد

 قرآن کی روشنی میں انداز فکروعمل میں مثبت تبدیلی "رسالة التجديد" ہے- دین ...

Q-6 اجماع خلفاء راشدین کی صدی بعد منسوخی؟


Q-6 كتابت حديث ، خلفاء راشدین نے نہ کرنے کا حکم جاری رکھا مگر سو سال بعد  اجماع صحابہ تابعين، علماءاجماع سے منسوخ ہو گیا ؟
6  ASJsaid:
 مقالہ آپ كا ذاتي تحقيق ہے ما شاء الله، الله تعالى آپ كے علم مين اور اضافہ كرئے، كچھ كمزوريان هين وه اس عاجز نے نشاندگي كی ہين ہم بهي انسان ہين غلطيان ہم سے بهي ہوتي ہين، مگر كتابت حديث حجيت حديث قرآن سنت اجماع صحابہ تابعين، علماء، تعامل امت سے ثابت ہے جو اختلاف کسی کو نظر آتا ہے وه ظاهرا ہے اس كي حكمتين ظروف حالات ناسخ منسوخ، خاص عام کو دنظر رکہنے سے واضح ہوجاتا، کچہ اس تحرير مين بيان كئی ہين. 

----------------------

Response  

جواب 

ذاتی تحقیق ہے مگر سارا مواد کتب میں موجود ہے … عسقلانی کی کتاب جو اوپر ریفر کی ہے . اکثر .مدارس کے کورس میں پڑھاائی جاتی ہے اور آپ نے یقینی طور پر پڑھی ہو گئی .. مگر آپ ادھر ادھر گھماتے رہے .. اس کا ذکر نہ کیا … میں اس کو "علمی خیانت" نہیں کہ سکتا کہ آپ ایک معزز عالم دین ہیں … صرف غلطی یا انسانی کمزوری ہو سکتی ہے … 


رسول الله صلی الله علیہ وسلم  کی حدیث کےمنسوخ کا کون سا طریقہ ہے کہ  آدھا حصہ منسوخ اور باقی قائم رہے ؟ 

بلکہ صرف ایک سنت منسوخ … یا  expire ہو ١٠٠ سال بعد … 


وہ کونسا اجتہاد ہے جو قرآن و سنت اور خلفاء راشدین کے اجماع کو منسوخ   expire  دیتا ہے ؟


آپ  عالم دین ہیں آپکومعلوم  ہےکہ اجماع ہوتا ہے اس معاملہ میں  جس میں قرآن وسنت سےواضح رہنمائی نہ مل سکے-- قرآن سنت کےواضح  احکام پر  اجتہاد نہیں  انکار(عربی میں کفر) ہوتا ہے- 

صحابہ اکرام نے خلفاء راشدین  کے حکم پر عمل کیا ، کسی کی "کتاب حدیث"  موجود نہیں تھی اس  وقت تک , حضرت ابو ہریرہ  (رضی الله) نے احادیث مٹا دیں اور حفظ کر لیں ,کسی کی ذاتی نوٹس جو یاد کرکہ مٹا دیں اسے "حدیث کی کتاب" کیسے کہہ سکتے ہیں؟ 

"تدوین کتابت حدیث" کا کام دوسری صدی حجرہ شروع ہوا صحابہ اکرام فوت ہو چکے تھے - 

اب جرمنی نسخے برآمد ہو رہے ہیں واللہ اعلم ، کل وہ دشمن اسلام قرآن  بھی قدیم اور مختلف  نسخہ نکال لائیں تو ہم اس کو تسلیم کر لیں گے یا کلام اللہ اور سنت تواتر کو ؟ 

کہاں خلفاء راشدین  کے خلاف اجماع ہوا ؟ کون کون شامل تھا اس میں ؟ اگر کوئی ایسا کام کرتا وہ مسترد ہے غلط ہے ، قرآن و سنت کے خلاف ہے -

کتابت  حدیث کا تاریخی و دینی جایزہ، ابن حجرالعسقلانی کی شہرہ آفاق کتاب “نخبة  الفکر”کی شرح سے پڑھنے کے بعداب رسول الله صلی علی وسلم  کے فرامین کی روشنی میں ان کے قریب ترین ساتھیوں ، اصحاب ، خلفه راشدین راضی الله عنہ اجمعین کے اقدام کا جایزہ لیتے ہیں تاکہ دین اسلام کے صحیح راستہ سے بھٹک نہ جاییں. اس سلسلے میں حضرت ابو بکر صدیق اورحضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے  اقدامات پرخصوصی توجہ کی ضرورت ہے خاص طور پر  حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ خلاصہ ، تفصیل ...

کچھ اقتباسات ہیں  , کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقلانی جن کی وضاحت  کی ضرورت نہیں  ...





یہ اس  وقت حالات تصویر کشی ہے   , معلوم ہوتا ہے کہ احادیث مسلہ بہت سیریس تھا کہ اس پر بہت شدت سے فیصلہ کیا گیا  ,. کیا حالات تھے یہ ایک علیحدہ بحث ہے مگر یہ بہت اہم سنجیدہ معامله تھا- اس کوادھر ہی چھوڑتے ہیں -احادیث لکھنے کے حق میں بھی تاویلیں دیتے ہیں ، درست یا نہ درست کی بحث کے بغیر ,.  وہ ذاتی نوٹس لینے کی ہیں نہ کہ "کتاب حدیث مدون" کرنے کے لئے - تمام باتیں، احادیث ، اقوال ، روایات کا جھگڑا ختم ہو جاتا ہے قرآن اور  سنت سے- قرآن کسی  اور کتاب حدیث کا انکار کرتا ہے - سنت یہ ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث کی کوئی کتاب نہ چھوڑی نہ ہی قرآن کی کتابت جلد میں - خلفاء راشدین کو تمام امور کی ذمہ داری ڈال دی ، جنہوں نے قرآن مدون کیا او احادیث کو مدون نہ کیا اور حکم دیا کہ یہ کام نہیں کرنا  ,. جس کی  پہلی صدی تک  تعمیل ہوئی -- یہ حقیقت ہے باقی قال ، قیل کی بحث جس کا اندیشہ حضرت علی (رضی الله) نے ظاہر کیا تھا  , جو ہو بہو سچ ہے-
مزید پڑھیں >>>>


 أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ﷺ

حدیث  کے بیان و ترسیل  کا مجوزہ طریقہ

کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ “تجدید الاسلام” حدیث کے خلاف ہے۔“تجدید الاسلام” کی بنیاد "أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ" پر ہے-  ایک مسلمان اپنے محبوب اور پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب الفاظ، اقوال (احادیث) اور عمل (سنت) کے خلاف سوچ بھی نہیں سکتا، حقیقی محبت کا اظہار اطاعت[83]  رسول اللہ ﷺ  ہے نہ کہ نافرمانی[84]- قرآن اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم “ کتب حدیث”[85] کا انکار، ممانعت کرتے ہیں لیکن وہ احادیث جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مقرر کردہ معیار[86]کے مطابق ہوں ان کی ترسیل بذریعه حفظ و بیان مستحب اور باعث ثواب ہے- رسول اللہ ﷺ نے کچھ صحابہ کو حفظ کی کمزوری پر انفرادی طور پر ذاتی نوٹس کی اجازت دی اور کچھ کو انکار[87]- اس سے احادیث کے انفرادی طور پر ذاتی نوٹس بزریعہ قلم کاغذ یا ڈیجیٹل نوٹس کا جواز ممکن ہے- علماء اور ماہرین جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی[88] کے ذریعہ ممکنہ ترسیل کا شرعی جائزہ لے سکتے ہیں-"أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ" کی روشنی میں حکمت[89 اورعقل و شعور کا تقاضا ہے کہ  جب تک "اجماع"  قائم نہیں ہو جاتا، اتحاد امت[90] (وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا[91]) کی خاطر بحالت مجبوری (اضْطُر)[92] وضع موجود  (statuesque) میں اچانک تبدیلی نامناسب اقدام ہوگا- انتشار سے بچتےہوۓ انفرادی طور پر اصول دین کے مطابق ایمان کو درست رکھتے ہوۓ رسول اللہ ﷺ کے قائم کردہ معیار[93] کے مطابق احادیث کا بیان و ترسیل بزریعہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی[94] ممکن ہو سکتا ہے(و اللہ اعلم ) جبکہ اجماع کی پرامن فکری جدوجہد (Peaceful intellectual struggle) بزریعہ دعوه و مکالمہ بھی جاری رہے- [مزید تفصیل: سنت، حدیث اور متواتر حدیث][95]

~~~~~~~~~
🌹🌹🌹
قرآن آخری کتاب یا کتب؟ تحقیق و تجزیہ 🔰
 🔰 ?The Last Book Quran or Books

"اور رسول کہے گا کہ اے میرے رب ! بیشک میری امت نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا" [ الفرقان 25  آیت: 30]
The messenger said, "My Lord, my people have deserted this Quran." (Quran 25:30)
~~~~~~~~~
اسلام دین کامل کو واپسی ....
"اللہ چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں  کو واضح کرے اور انہی طریقوں پر تمہیں چلائے جن کی پیروی تم سے پہلے گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے- وہ اپنی رحمت کے ساتھ تمہاری طرف متوجّہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ، اور وہ علیم بھی ہے اور دانا بھی- ہاں، اللہ تو تم پر رحمت کے ساتھ توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے ہٹ کر دور نکل جاؤ. اللہ تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے." (قرآن  4:26,27,28]
اسلام کی پہلی صدی، دین کامل کا عروج کا زمانہ تھا ، خلفاء راشدین اور اصحابہ اکرام، الله کی رسی قرآن کو مضبوطی سے پکڑ کر اس پر کاربند تھے ... پہلی صدی حجرہ کے بعد جب صحابہ اکرام بھی دنیا سے چلے گیے تو ایک دوسرے دور کا آغاز ہوا ... الله کی رسی, "قرآن" کو بتدریج پس پشت ڈال کر تلاوت تک محدود کر دیا ... احادیث کی کتب  کے زریعہ قرآن کو پس پشت ڈال کر کہ مشرکوں کی طرح فرقہ واریت سے دین کامل کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے-  ہمارے مسائل کا حل پہلی صدی کے اسلام دین کامل کی بزریعہ قرآن بحالی میں ہے  ..تفصیل  >>>>>>

پوسٹ لسٹ