رساله تجديد الاسلام (أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَﷺ)

انڈکس رسالة التجديد

 قرآن کی روشنی میں انداز فکروعمل میں مثبت تبدیلی "رسالة التجديد" ہے- دین ...

کیا ہے ؟ (Trinity of Prophet) تثلیث نبوت

تثلیث نبوت (Trinity of Prophet) اس مذھب کی جڑ ہے جو رسول اللہ ﷺ  کو خَاتَمَ النَّبِيِّينَ نہیں مانتا، وہ منکرین ختم نبوت ہیں- نبی اکرم محمد ﷺ اللہ تعالٰیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ تعالی نے آپ ﷺ پر ہر قسم کے انبیا و رسل کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ آپﷺ کے بعد کوئی نبی کوئی رسول نہیں ہوگا- اس عقیده کی بنیاد قرآن، سنت ، احادیث ، اجماع خلفاء راشدین و صحابہ کرم (رض) اور چودہ سو سال سے امت مسلمہ کا اجماع ہے۔ 
مگرچودھویں صدی حجرہ میں ایک شخص نے دعوی کیا کہ وہ امام مہدی ، مسیح موعود (عیسیٰ مثیل) اور نبی ہے یعنی ایک میں تین (Three in One)- اس مخصوص نظریہ تثلیث نبوت کی بنیاد قرآن ، سنت و احادیث میں تو نہیں ملتی البتہ مسیحیت، ہندو او قدیم یونانی ، رومن مشرکانہ مذاھب میں خدا کے متعلق (Trinity) "تثلیث" کے نظریات ملتے ہیں- اب ان میں ایک نیا اضافہ تثلیث نبوت (Trinity of Prophet) بھی شامل ہوگیا۔ تثلیث نبوت کے پیروکاروں کی یہ دلیل کہ "ختم نبوت" سے مراد یہ ہے کہ کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو نئی شریعت لے کے آئے مگر ایسے نبی آ سکتنے ہیں جو شریعت محمدی پر کاربند ہوں. یعنی قیامت تک اسلام، امت محمدی میں لا تعداد نبی آ سکتے ہیں (استغفر الله )۔ اس بے بنیاد دلیل کے لئیے ابن عربی جیسے صوفی علماء کا نام لیتے ہیں جو 'وحدت الوجود' جیسے مشرکانہ نظریات کے موجد مشہور ہیں۔ اس طرح کے متنازعہ علماء کے خیالات کی قرآن کی محکم آیت (الاحزاب، 33 : 40) کے سامنے کوئی حیثیت نہیں- اس قسم کی تاویلوں سے تحریف قرآن کرکہ اپنی مرضی کا مطلب نکالنے سے باطل نظریات کو حق نہیں بنایا جاسکتا ۔۔۔ 》》》》

وفات مسیح - قادیانیت کی جڑ کا خاتمہ ( دعوی دار مسیح موعود)
وَمَکَرُوْا وَمَکَرَ اللهُ واللهُ خَيْرُ الْمَاکِرِيْنَ [’’پھر (عیسیٰ علیہ السلام کے قتل کے لیے) انہوں نے خفیہ تدبیریں کیں اور اللہ نے بھی (عیسیٰ علیہ السلام کو بچانے کی) خفیہ تدبیریں کیں۔ (یعنی کفار کی تدبیر کا رد کیا) اور اللہ سب خفیہ تدبیر کرنے والوں سے بہترخفیہ تدبیر کرنے والا ہے۔‘‘(آل عمران،3:54]

الله تعالی کا پلان یہود کے پلان کو ناکام کرنا تھا نہ کہ حضرت عیسیٰ مسیح  علیہ السلام کو مار کر یہود کے پلان کو کامیاب کرنا؟  جیسا کہ منکرین ختم نبوت آیات قرآن کے برخلاف دعوی کرتے ہیں - الله تعالی  ۓ اپنا پلان ظاہر کر دیا:-

اِذۡ قَالَ اللّٰہُ یٰعِیۡسٰۤی اِنِّیۡ مُتَوَفِّیۡکَ وَ رَافِعُکَ اِلَیَّ وَ مُطَہِّرُکَ مِنَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ جَاعِلُ الَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡکَ فَوۡقَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ ۚ ثُمَّ اِلَیَّ مَرۡجِعُکُمۡ فَاَحۡکُمُ بَیۡنَکُمۡ فِیۡمَا کُنۡتُمۡ فِیۡہِ تَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۵۵﴾

"جب اللہ تعالٰی نے فرمایا کہ اے عیسیٰ! میں تجھے پورا لینے والا ہوں( مُتَوَفِّيْکَ ) اور تجھے اپنی جانب اٹھانے والا ہوں (رَافِعُکَ) اور تجھے کافروں سے پاک کرنے والا ہوں اور تیرے تابعداروں کو کافروں کے اوپر غالب کرنے والا ہوں قیامت کے دن تک ، پھر تم سب کا لوٹنا (مَرۡجِعُکُمۡ ) میری ہی طرف ہے میں ہی تمہارے آپس کے تمام تر اختلافات کا فیصلہ کرونگا   (قرآن 3:55) [تین اہم الفاظ میں سارے مسئلہ کا حل پوشیدہ ہے:  مُتَوَفِّيْکَ، رَافِعُکَ، مَرۡجِعُکُمۡ]

1.موت میں انسان کی روح اور جان (زندگی) چلی جاتی ہے جسم یہیں دنیا میں رہ جاتا ہے- 

2. عربی لفظ "متوفی" کا ایک یہ مطلب یہ کہ: مکمل پوا کا پورا لے لینا - انسان مرکب ہے تین چیزوں کا :  i) جسم ii)روح ، iii)جان(زندگی)- جب یہ تینوں مکمل ہیں اکٹھے ہیں تو انسان زندہ حالت میں ہے ، جیسے نیند میں-  رَافِعُکَ ، بلند کرنے، اونچا کرنے جسمانی طور پر-

3.اگر جسم دنیا میں رہ جاۓ صرف روح اور جان (زندگی) الله تعالی لیتا ہے جیسا کہ عام مشاہدہ ہے، تو اسے 'موت' کہا جاتا ہے- مگر  یہ تاریخی شہادت، ایک حقیقت ہے کہ حضرت عیسیٰ مسیح علیہ السلام کا جسم دنیا میں نہیں رہا جوکسی کو نہیں ملا اس پر داستانیں مشہورہیں- لہذا  ان پر یہ لفظ مُتَوَفِّیْکَ یعنی  'مکمل طور پر پورا کا پورا  حضرت عیسیٰ علیہ السلام مسیح علیہ السلام کو الله تعالی  نے لے لیا' درست طور پر بعین لاگو ہوتا ہے- منکرین نبوت  (مُتَوَفِّيْکَ، رَافِعُکَ) کے غلط معنی نکال کر یہود یہود کا پلان کامیاب کرتے ہیں اور اللہ کو ناکام (استغفراللہ )- 

4. اسی آیات میں الله تعالی فرماتا ہے: ثُمَّ اِلَيَّ مَرْجِعُکُمْ [پھر تمہیں میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے (قرآن 3:55)] تو حضرت عیسیٰ مسیح علیہ السلام کو تو الله تعالی نے مکمل اٹھا لیا- توالله کے پاس واپس لوٹ کر وہ اسی صورت میں آسکتے ہیں جب ان کی  دنیا میں (واپسی  (نزول) ہو پھر موت (مَرۡجِعُکُمۡ )  (یہ دنیا میں دوبارہ واپسی یا نزول عیسیٰ علیہ السلام کی طرف بالواسطہ/ indirect اشارہ ہے مگر یہ اور احادیث نزول (قرآن:5:116/117) سے متضاد ہیں، اس کا حل علماء کو نکلالنا ہو گا

لیکن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی 'موت' جو منکرین ختم نبوت عقیده کی جڑھ ہے قطعی طور پر قرآن سے ثابت نہیں بلکہ مکمل طور پر جسم سمیت زندہ اوپر اٹھایا جانا ثابت ہے-

پس منکرین ختم نبوت کی بنیاد اور جڑھ کا ختمہ ہو گیا- ان کو اسلام کی طرف رجوع، واپسی کی دعوت ہے-

مزید ٹفصل درج ذیل ......

https://bit.ly/KhatmeRoot


 انڈکس - قادیانیت
  1. ای بک (E- Book)
  2. مہدی کی حقیقت https://bit.ly/Al-Mahdi
  3. آخری اینٹ https://bit.ly/LastBrickا
  4. قادیانت https://bit.ly/Qadianiat
  5. دین کامل https://bit.ly/DeenKamil
  6. ختم نبوت https://bit.ly/KhatmeNabuwat
  7. تثلیث نبوت اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام
  8.  تثلیث نبوت ( Trinity of Prophet) https://bit.ly/NubuwatTrinity
  9. احکام القرآن https://bit.ly/AhkamAlQuraan


☆☆☆ 🌹🌹🌹📖🕋🕌🌹🌹🌹☆☆☆

رساله تجديد الاسلام
وَمَا عَلَيۡنَاۤ اِلَّا الۡبَلٰغُ الۡمُبِيۡنُ (القرآن  36:17)
اور ہمارے ذمہ صرف واضح پیغام پہنچا دینا ہے
   Our mission is only to convey the message clearly

پوسٹ لسٹ