ایک عالم دین (ASJ ) جو انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں پی ایچ ڈی (PHD) کر رہے ہیں ان سے اس موضوع پر وہاٹس ایپ پر مکالمہ ہوا - اس مقصد کے لیے ایک الگ گروپ بنایا جس میں صرف سات ممبران تھے . جن میں اعلی تعلیم یافتہ سینئر بیوروکریٹ پولیس آفیسر ، آرمی آفیسر، یونیورسٹی پروفیسر ماہر تعلیم پی یچ ڈی ، ڈاکٹرہیں، میڈیکل ڈاکٹر پروفیسر، دارالعلوم علوم کے ناظم اور عالم دین، محقق شامل تھے- مکالمہ میں زیادہ سوال و جواب (ASJ ) صاحب سے ہوے- اس مکالمہ کو ایڈٹ کر کہ پوسٹ کیا ہے- کچھ وضاحت (blue colour) سے بعد میں شامل کی ہے تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو مقصد صرف نقطۂ نظر سمجھنا ہے کسی کی تعریف یا تضحیک نہیں- (ASJ ) نے بہت محنت اور لگن سے چبھتے ہوے سوالات کو ہینڈل کیا ، جو قابل تعریف ہے - مقالہ کے حق اور مخالفت میں دلائل کو سمجھ کر قاری آزادانہ طور پر اپنا نظریہ، رایئے قائم کر سکتا ہے-اگرچہ یہ مکلمہ حتمی نہیں مگرمزید مطالعہ اور تحقیق میں مددگار ہو سکتا ہے -
----------------------
محقق کے اٹھاۓ گئے 19 سوالات
مکالمہ (Q&A) کو موضوع (Subject/Topic) پر مرکوز (focused) رکھنے کے لیے محقق نے یہ سوالات اٹھاۓ تاکہ موضوع ڈسکشن (Subject/Topic) ہے دور نہ حت جائے :
اسلام - إحياء دین کامل آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنا انعام بھرپور کر دیا اور تمہارے لیے بحیثیت دین، اسلام کو پسند کیا ہے (قرآن :5:3)
"اسلام - إحياء دین کامل" مقالہ کا ، تھیم ، ٹاپک موضوع، عنوان، سبجیکٹ یہ ہے کہ :
1.اسلام دین کامل میں دوسری ، تیسری صدی میںرسول صلی الله علیہ وسلم کی وصیت اور حکم کہ: اختلافات میں سنت رسول اور سنت خلفا راشدین کو دانتوں سے پکڑنا اور بدعت ضلالہ سے دور رہنا کی خلاف درزی کی گیی بدعات سے اسلام کو مسخ کر دیا فرقہ واریت کے راستے کھل گئے اور زوال بڑھتا گیا-
.جن اصحابہ کی سنت کو پکڑنے کا رسول صلی الله علیہ وسلم نے حکم فرمایا ۔۔۔ جنہوں نے قرآن کی کتابت کروائی.. کاتب وحی و حافظ قرآن اور دو ذاتی شہادتوں کے ساتھ ۔۔۔ انہی صحابہ میں سے حضرت عمر رضی الله نے غور وِ خوز کے بعد فیصلہ کیا کہ پہلی امتیں کتاب اللہ کے مقابل دوسری کتب لا کر برباد ہوئیں ۔۔ لہذا کوئی اور کتاب نہی۔ ہو گی۔۔۔ انکےپاس رسول کی طرف سے اتھارٹی تھی- وہ صرف سیاسی حکمران نہ تھے بلکہ دینی رہنما بھی تھے ، خلفاء راشدین کا یہ خصوصی اعزاز ہے ، جنہوں نے اہم دینی فیصلے کیےجن پر آج تک عمل ہو رہا ہے . تفصیل کتابوں میں موجود ہے-
Hazrat Umar was authorised by Prophet صلی الله علیہ وسلم to take decisions, he was not merely a political head but also religious and spiritual leader , mujtahid
2.یہود اور مسیحت کی کتب کا تجزیہ پیش کیا ۔۔ جس کوسب نظر انداز کردیتے ہیں ۔۔۔ کوئی اس پر بات نہیں کرتا کیوں؟
3..آپ نے بڑی محنت سے ایک کتاب کی فوٹو کی مگر اس کتاب کی تحریر کا مقالہ ۔۔۔ قرآن کی طرف واپسی سے کوئی تعلق نہیں۔ ۔۔
4..پرویز صاحب یا غامدی صاحب یا کوئی چکڑالوی صاحب ۔۔ یا کوئی۔۔۔ " دو اسلام" والے برق صاحب ۔۔ ان کے تھیم مختلف ہیں ۔۔۔
5.. "مقالہ قرآن کی طرف واپسی" میں دلائیل قرآن و سنت اور احادیث غیر متنازعہ تاریخی حقائق سے ہیں ۔۔۔ مثلا :
(١) قرآن "احسن" بہترین حدیث ہے اور کسی اور حدیث پر ایمان لانے سے منع کرتا ہے
(٢) جب رسول الله صلی الله علیہ وسلم وفات پا گئے تو قرآن دو جلدوں کے درمیان ، یعنی کتابی شکل میں موجود نہ تھا
(٣). پہلے تین خلفاء راشدین نے قرآن کی کتابت کروائی-
(٢) انہوں نے حدیث کی کتابت نہ کروائی اور منع فرمایا ،پہلی صدی تک اس پر عمل ہوا -
(٣) حدیث کی مشہور ٦ کتب تیسری صدی حجرہ میں محدثین علماء کی انفرادی اور ذاتی کوششوں سے ہوئی
اس طرح کے سوالات پر بحث کیا ہوگی ؟ صرف تاویلیں دی جاسکتی ہیں - مکمل جواب قرآن سے حاصل کیا جا سکتا ہے ۔۔ جو فرقان ہے ۔۔۔ قرآن کے سامنے کسی شخصیت ، پیشوا کی کوئی حثیت نہیں جبتک وہ وہ قرآن و سنت سے دلیل پیش کرے ...
6. یہ مقالہ میری ذاتی تحقیق ہے ۔۔ یہ "تھیم" کسی سے کاپی نہیں کیا قرآن اور سنت کے مطالعہ کے بعد خود اس نتیجہ پر پہنچا ۔۔۔ اس لیے اس کا جواب بھی کوئی اپنی تحقیق سے دے سکتا ہے ۔
7.دوسروں کے نظریات کے جوابات پر کتا ہیں ادھر نہیں لاگو ہوتیں ۔۔*
8. قرآن و سنت کو جھٹلانا ناممکن ہے ۔۔ انسان غلطی کرسکتا ہے ۔۔۔ اللہ غلطی نہیں کر سکتا ۔۔۔
اہل xxx کے بہت بڑے عالم جو قابل احترام ہیں ۔۔۔ ان سے بھی اس کا جواب نہ مل سکا ۔۔۔ کچھ معلومات ادھر سے معلوم ہو سکتی ہے>> https://salaamone.com/islam-2/sectarianism/muslim
9. باعث حیرت ہے کہ مسلمان قرآن و سنت اور خلفاء راشدین اور ۔۔۔ حضرت ابوبکر صدیق، عمر رضی اللہ کے فیصلے سے انکار بھی کرتے ہیں اور اور پھر واضح دلیل بھی نہیں دے سکتے ۔۔۔ اور دعوی کرتے ہیں ہم قرآن و سنت پر عمل کرتے ہیں؟
10. کھل کر بات ہو ، کہ کیا حضرت عمر رضی اللہ کا کتابت حدیث نہ کرنے کا فیصلہ غلط تھا ،( جسے باقی خلفاء راشدین نے بھی قبول کیا- اجماع خلفاء راشدین ) ؟ اگر غلط تھا تو ان کے باقی احکمات ، اجتہادات کی حثیت مشکوک ہو جاتی ہے ، ان کو بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے تو پھر رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا حکم کہ خلفاء راشدین کی سنت کو پکڑو ، غیر موثر ہو جاتا ہے، باقی احکام بھی .. اس کا کوئی شرعی جواز ؟
11. حضرت عمر رضی اللہ کا فیصلہ اگر درست تھا ، جو کہ وقت نے بھی ثابت کیا کہ درست تھا . تو بحث کیسی؟
12.جنہوں نے حضرت عمر رضی اللہ اور خلفاء راشدین کے فیصلہ کے بر خلاف سو یا دو سو سال بعد کتابت حدیث کی کیا انہوں نے درست کیا؟
13. اگر درست کیا تو کیا انکار قرآن ، انکار سنت , انکار حدیث رسول صلعم ، انکار سنت خلفاء راشدین.. کسی اجماع سے جائز ہو سکتے ہیں؟ [عربی میں انکار کو "کفر" کہتے ہیں ، یہ شرعی اصطلاح بھی ہے، یھاں یہ مطلب نہیں . یہ مفتی صاحبان کا کام ہے ]
14۔ کیا رسول اللہ نے حضرت ابوبکر صدیق ، عمر رضی الله اور خلفاء راشدین کی سنت پر عمل کا نہیں فرمایا تھا؟
15. کیا اللہ نے رسول اللہ کی اطاعت کا حکم نہیں دیا ؟
16. کیا اللہ تعالی نے قرآن میں 4 آیات میں قرآن کے علاوہ کسی اور حدیث، کتاب کا انکار نہیں فرمایا ؟
17. کیا انکار قرآن ، انکار سنت رسول صلی الله علیہ وسلم , انکار حدیث رسول صلی الله علیہ وسلم ، انکار سنت خلفاء راشدین.. کسی اجماع سے چاہے وہ کروڑوں علماء (مذہبی پیشوا ) کریں جائز ہو سکتے ہیں؟ [عربی میں انکار کو "کفر" کہتے ہیں ، یہ شرعی اصطلاح بھی ہے]
18. کیا قرآن نے نہیں فرمایا کہ یہود و نصاریٰ نے مذہبی پیشواؤں کو رب بنا لیا تھا … وہ ان کے کہنےپر حلال و حرام ، جائز و ناجائز مانتے تھے ؟
19.کیا مسلمان بھی قرآن کی اس وارننگ کے باوجود اگر اپنے مذہبی پیشواؤں کی بات کو قرآن و سنت پر ترجیح دیتے ہیں، تو کیا یہ کھلا شرک نہیں کر رہے ؟
ہم کدھر کھڑے ہیں؟ کدھر جا رہے ہیں؟
یا اللہ ہم پر رحم فرما اور سینے کھول دے کہ ہم تیری ھدائیت قرآن کو کھلے دل سے عملی طور پر بھی قبول کر سکیں ۔۔ آمین
https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/why-quran.html
------------------------
A SJ said:
- احادیث کی کتابت سے حضرت عمر (رضی الله) کا انکار اور وجوہات
- يهود اور مسيحت كي كتب كا تجزيه
- حفاظت قول رسول الله صلعم اور مذہبی پیشواؤں کو ترجیح
- اجماع خلفاء راشدین کو ایک صدی بعد منسوخ کرنے کا اختیار کسی شخص کو نہیں
- دوسرون كے نظريات كا اثر , فرقہ واريت
- حضرت عمر كا كتابت حديث نہ كرنے كا فيصله
- قرآن میں لفظ "حدیث" کے معنی میں تحریف کی مذموم کوشش
- علماء ، مذہبی پیشواؤں کو رب ماننا
- کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقلانی – ایک علمی جایزہ
- حدیث اور اسکی اقسام
- اختتامیہ
- References ریفرنس
- Books / Library
- مضامین قرآن [ویب سائٹ ]
أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ﷺ
حدیث کے بیان و ترسیل کا مجوزہ طریقہ
کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ “تجدید الاسلام” حدیث کے خلاف ہے۔“تجدید الاسلام” کی بنیاد "أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ" پر ہے- ایک مسلمان اپنے محبوب اور پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب الفاظ، اقوال (احادیث) اور عمل (سنت) کے خلاف سوچ بھی نہیں سکتا، حقیقی محبت کا اظہار اطاعت[83] رسول اللہ ﷺ ہے نہ کہ نافرمانی[84]- قرآن اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم “ کتب حدیث”[85] کا انکار، ممانعت کرتے ہیں لیکن وہ احادیث جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مقرر کردہ معیار[86]کے مطابق ہوں ان کی ترسیل بذریعه حفظ و بیان مستحب اور باعث ثواب ہے- رسول اللہ ﷺ نے کچھ صحابہ کو حفظ کی کمزوری پر انفرادی طور پر ذاتی نوٹس کی اجازت دی اور کچھ کو انکار[87]- اس سے احادیث کے انفرادی طور پر ذاتی نوٹس بزریعہ قلم کاغذ یا ڈیجیٹل نوٹس کا جواز ممکن ہے- علماء اور ماہرین جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی[88] کے ذریعہ ممکنہ ترسیل کا شرعی جائزہ لے سکتے ہیں-"أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ" کی روشنی میں حکمت[89 اورعقل و شعور کا تقاضا ہے کہ جب تک "اجماع" قائم نہیں ہو جاتا، اتحاد امت[90] (وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا[91]) کی خاطر بحالت مجبوری (اضْطُر)[92] وضع موجود (statuesque) میں اچانک تبدیلی نامناسب اقدام ہوگا- انتشار سے بچتےہوۓ انفرادی طور پر اصول دین کے مطابق ایمان کو درست رکھتے ہوۓ رسول اللہ ﷺ کے قائم کردہ معیار[93] کے مطابق احادیث کا بیان و ترسیل بزریعہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی[94] ممکن ہو سکتا ہے(و اللہ اعلم ) جبکہ اجماع کی پرامن فکری جدوجہد (Peaceful intellectual struggle) بزریعہ دعوه و مکالمہ بھی جاری رہے- [مزید تفصیل: سنت، حدیث اور متواتر حدیث][95]